عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے معاشی مسائل کے بھیانک نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے رفح پر صیہونی حکومت کے ممکنہ حملے کو نہایت تشویشناک قرار دیا ہے اور کہا ہے رفح پر ہر طرح کے حملے کے تباہ کن نتائج سامنے آئيں گے۔
پریس ذرائع نے فلسطینی پناہ گزینوں میں مختلف طرح کی بیماریاں پھیلنے اور اس علاقے میں نہایت المناک صورت حال پیدا ہونے کی خبر دی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں طبی مراکز اور اسپتالوں پر صیہونی حملوں کے ابتر نتائج اور فلسطینی بچوں کی اموات پر سخت خبردار کیا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے غزہ میں فلسطین کی ہلال احمر کے مرکز پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو ضمیر کے خلاف قرار دیا اور غزہ میں طبی مراکز کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔
عالمی ادارۂ صحت، ڈبلیو ایچ او، کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ میں غزہ میں متعدی بیماریوں کی بابت بہت فکر مند ہوں، لاکھوں افراد بیمار ہیں۔
یونیسیف نے آج ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ بچوں کے لئے دنیا کے خطرناک ترین مقام میں تبدیل ہو چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے حفظان صحت کے نظام کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے صورت حال کو ناگفتہ بہ قرار دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ غزہ ، شہر خان یونس کے اطراف کے علاقوں اور رفح پر اسرائیل کی جاری بمباری کے نتیجے میں صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔