غزہ میں صیہونی فوجیوں کی ہولناک دہشتگردی کا آغاز ہوئے تین سو بیاسی روز گزر گئے مگر وحشیانہ انداز میں فلسطینیوں کے قتل عام کی غم انگیز داستان بدستور جاری ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے غاصبوں کی ایران پر حملے کی دھمکی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جانتے ہيں کہ اگر ایٹمی تنصیبات پر حملہ کریں گے تو انہیں کیسا جواب دیا جائے گا۔
لبنان کے خلاف صیہونی دہشتگردی کے باضابطہ آغاز کو ایک مہینہ مکمل ہو جانے پر اب صیہونیوں نے لبنان کے ہسپتالوں پر بمباری کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
صیہونی میڈیا نے استقامتی محاذ کی دفاعی طاقت کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اسرائیلی فوج دردناک قیمت چکا رہی ہے
صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان سمیت ایرانی سیاسی شخصیات اور اعلیٰ حکام نے تہران میں حماس کے دفتر میں حاضری دے کر شہید یحییٰ سنوار کو خراج عقیدت پیش کیا۔
حزب اللہ نے تل ابیب میں صہیونی فوجی مرکز پر میزائل حملہ کیا ہے۔
لبنان کی جنوبی سرحد پر اقوام متحدہ کی امن فوج یونیفل کے ترجمان نے ان فورسز پر صیہونی حکومت کے جان بوجھ کر مسلسل جارحانہ حملوں کے جواب میں، صیہونی حکومت کو فوجی جواب دینے سے خبردار کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شمالی غزہ اور مسجدالاقصی پر جارح صیہونی فوجیوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے امریکہ کی جانب سے علاقے میں جنگ کی آگ بھڑکائے رکھنے کے لئے اسرائيل کو آٹھ اعشاریہ سات ارب ڈالر کی مزید مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عبری ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں صیہونیوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔