غزہ کے تابعین اسکول پر صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اکثر ممالک نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحیی سنوار نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
غزہ پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور صیہونی فوج کی تازہ جارحیت میں مزید سولہ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے غزہ پٹی میں جارحیت کا سلسلہ بند کئے جانے کے مطالبے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے خلاف جوابی کارروائی کے اپنے جائز حق پر تاکید کی ہے۔
برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت پر حملہ کرنے سے پرہیز ، جو ان تینوں ممالک کے مطابق کشیدگی میں اضافہ اور جنگ بندی کے امکان کو ختم کرنے کا باعث بنے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کے دہرے معیارات کے باعث صیہونی حکومت ، غزہ پٹی اور علاقے کے ممالک میں قتل عام اور ہولناک جرائم انجام دینے کے سلسلے میں مزید گستاخ اور جری ہوگئی ہے
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صیہونیوں کے جرائم اور ان کے ہاتھوں فلسطینیوں کے بہیمانہ قتل عام کے باوجود، طوفان الاقصی آپریشن کے شروع ہونے کے بعد سے صیہونی حکومت کو ملنے والی اسٹریٹجک ناکامیوں کا ازالہ ناممکن ہے۔
فلسطینی استقامتی گروہوں نے جنوبی غزہ پٹی میں واقع رفح علاقے پر صیہونی حکومت کے فوجیوں کے خلاف نئے حملوں کی خبر دی ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے پاکستان کے جشن آزادی کی خوشیاں ماند پڑگئی اور پوری دنیا اسرائیلی جارحیت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کی تازہ وحشیانہ جارحیت پر مغربی رہنماؤں کی جانب سے بھی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔