حکومت پاکستان نے قرہ باغ میں پاکستانی فوج کے آرمینیا کی فوج کے خلاف لڑنے سے متعلق میڈیا رپورٹوں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ اس کی مسلح افواج نے تازہ فوجی آپریشن کے دوران قرہ باغ کے مزید علاقے کو آرمینا کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا ایک دوسرے پر قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آذربائیجان اور آرمینیا سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں جمہوریہ آذربائیجان کی جانب سے قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
پاکستان نے آرمینیا پر قرہ باغ کے متنازعہ علاقے میں جمہوریہ آذربائیجان کے خلاف جرم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے باکو کے خلاف ایروان کے فوجی اقدامات کی مذمت کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے ترک حکومت کو ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دہشت گردوں کی حمایت کی بابت خبردار کیا ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے دفاع سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان نے نگورنو قرہ باغ کے معاملے پر آرمینیا کے ساتھ یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔
قرہ باغ کے علاقے میں جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپوں پر عالمی سطح پر مختلف قسم کا ردعمل سامنے آیا ہے۔