لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کرنے میں خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی کی پے درپے شکست کے بعد مصر، سعودی عرب اور امارات نے اس کی مزید مدد پر اتفاق کیا ہے۔
خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی سے موسوم ملیشیا نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر راکٹ حملہ کیا ہے۔
خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی نامی ملیشیا نے پیر کی رات لیبیا کے شمال میں ترکی کے ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا۔
لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کی فوج نے خلفیہ حفتر کی مسلح ملیشیا کے لیے سامان حرب لانے والے ایک ہوائی جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج نے بین الاقوامی اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے، دارالحکومت طرابلس پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
پاکستان کے اہلسنت عالم دین نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر دہشت گردی کا لیبل لگا کر دنیا بھر میں عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔
لیبیا میں جنگ ایسی حالت میں جاری ہے کہ اس ملک میں جھڑپوں اور لڑائیوں کے خاتمے کے لئے علاقائی و بین الاقوامی کوششیں ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں-
لیبیا میں جاری خانہ جنگی میں غیر ملکی مداخلت کو محدود کرنے اور شمالی افریقی ملکوں میں گروپوں کے درمیان تشدد کا پرامن طریقےسے خاتمہ کرنے کےلئے دنیا کی کئی اہم طاقتوں نے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کئے۔
یواین ایچ سی آرنے کہا ہے کہ لیبیا میں لڑائی کی وجہ سے تقریبا ڈیڑھ لاکھ لوگ دارالحکومت طرابلس میں بے گھر ہوئے ہیں۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر متحدہ عرب امارات کے ڈرون حملے میں 46 افراد جاں بحق و زخمی ہوئے ہیں۔