پاکستان کے وزیر خارجہ نے حکومت افغانستان اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز کو اس ملک میں قیام امن کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ۔ ان مذاکرات میں افغانستان کے حکومتی وفد کی قیادت مصالحتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کررہے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ نے قطر میں افغانستان کی حکومت اور طالبان گروہ کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے افغانستان میں جاری بحران و بدامنی کی وجہ بیرونی افواج کی موجودگی قرار دیا ہے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ وہ 12 ستمبر سے شروع ہونے والے بین الافغان مذاکرات کی افتتاحی تقریب میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔
طالبان نے قطر میں ہونے والے بین الافغان مذاکرات کے لیے اپنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے۔
ہندوستان اور چین کے اعلی فوجی عہدیداروں کے درمیان سرحدی تنازعے کے حل کے لئے بدھ کو تیسرے دن بھی مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ اور طالبان کے وفد نے اسلام آباد میں افغانستان میں جہاں قیام امن کے عمل کا جائزہ لیا وہیں افغانستان سے طالبان کے ایک خونیں حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔
افغانستان کے شہر غزنی میں خونریز جھڑپوں کے بعد افغان فورسز طالبان کے محاصرے میں آ گئی ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ اور افغانستان کے نگراں وزیر خارجہ نے باہمی تعلقات سمیت مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
افغانستان کی فوج نے ایک بڑے آپریشن میں مرغاب شہر کو طالبان کے چنگل سے آزاد کرا لیا ہے۔