Sep ۱۶, ۲۰۲۴ ۱۵:۲۲ Asia/Tehran
  • فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں میں شدید جھڑپیں، حماس اپنے موقف پر قائم

حماس، صلاح الدین کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کے باقی رہنے پر فلسطین کی تحریک استقامت کی رضامندی کی خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔

سحرنیوز/ عالم اسلام: شہدائے الاقصی بریگیڈ نے بھی نابلس میں جارح صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان شدید جھڑپیں ہونے کی خبر دی ہے۔

دوسری جانب فلسطین کی تحریک استقامت کے ایک باخبر ذریعے نے صلاح الدین کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کے باقی رہنے پر فلسطین کی تحریک استقامت کی رضامندی کی خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔

ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ اس ذریعے نے المیادین سے گفتگو میں کہا ہے کہ فلسطین کی تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے پہلے مرحلے کی تکمیل سے قبل ہی صلاح الدین کے علاقے سے تمام صیہونی فوجیوں کو انخلا کرنا ہوگا ۔ اس تحریک نے کہا ہے کہ تحریک حماس، صلاح الدین کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کے باقی رہنے پر فلسطین کی تحریک استقامت کی رضامندی کی خبر کی سختی سے تردید کرتی ہے۔

اس سے قبل تحریک استقامت کے ایک باخبر ذریعے نے المیادین سے گفتگو میں اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی کے مذاکرات کو تعطل سے باہر نکالنے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لئے قطر، مصر اور حماس کی شمولیت سے تین جانبہ ایک نشست منعقد ہوئی ہے۔ اس ذریعے نے کہا کہ اس نشست میں مصر اور قطر کے مصالحت کاروں نے صلاح الدین سے صیہونی فوجیوں کے انخلا اور قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں تحریک استقامت کی عائد شرط میں کچھ تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔

اس درخواست پر تحریک استقامت کے اس ذریعے نے کہا کہ تحریک حماس نے اپنے موقف پر قائم رہنے اور دو جولائی کے سمجھوتے پر عمل درآمد کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔ اس سے قبل تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے بھی اعلان کیا تھا کہ تحریک حماس اکتیس مئی کو امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اعلان کردہ مجوزہ منصوبے اور سلامتی کونسل کی قرارداد ستائیس پینتیس اور دیگر طے پانے والے اتفاق رائے خاصطور سے دو جولائی کی پیشکش میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی مخالفت کے اعلان کے ساتھ ان پر عمل درآمد کئے جانے کی پابندی پر تاکید کر چکی ہے۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ کسی بھی فریق کی جانب سے اب کسی بھی طرح کی نئی تجویز پیش کئے جانے کی کوئی ضرورت نہیں رہ گئی ہے اور سب کو طے شدہ اتفاق رائے پر عمل کرنے کا پابند بنائے جانے کی ضرورت ہے۔

ٹیگس