یمن کے مآرب سیکٹر پر یمنی فوج اور مستعفی و مفرور منصورہادی حکومت کے زرخرید جنگوؤں کے درمیان شدید جنگ ہو رہی ہے اور مآرب کے قبائل بھی یمنی فوج کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔
مآرب میں یمنی فوجیوں کی پیشقدمی کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل اراکین اور یمن میں سعودی سفیر نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے مآرب میں جنگ روکنے کی اپیل کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبہ مآرب کی مکمل آزادی کی صورت میں یمن میں منصور ہادی کی مستعفی حکومت، اس کے حامیوں اور سعودی اتحاد کا فاتحہ پڑھ لینا چاہئے۔
یمنی فوج نے مفرور اور معزول صدر منصورہادی کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل سے حملہ کیا ہے۔ دوسری جانب یمنی فوج نے یمن کے صوبہ البیضاء کو مکمل طور پر غاصب افواج سے آزاد کرالیا ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے تیل سے مالامال صوبے شبوہ کے مرکز میں اپنی پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اس صوبے کے کئی اہم اور اسٹریجک علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔
جنوبی یمن کے صوبہ ابین میں واقع مودیہ ضلع میں ایک ہولناک دھماکہ ہوا ہے۔
یمن نے سعودی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اپنی نئی تجویز کو دہرایا ہے۔
یمن کے مفرور صدر نے تحریک انصار اللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔
یمن میں شہر مآرب کے قریب واقع صحن الجن فوجی اڈے میں شدید دھماکے ہوئے ہیں-
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان شمال مغربی مآرب کے راستے، پیشقدمی کرتے ہوئے، شہر کے ابتدائی علاقے الحی الروضہ تک پہنچ گئے ہیں۔