عراق:تین سال تک داعشی جلادوں کے قبضے میں رہنے کے بعد اب موصل شہر آزاد ہو چکا ہے جس کے بعد اب آہستہ آہستہ وہاں کی زندگی اپنے معمول پر آرہی ہے۔
عراق کے وزیر اعظم نے ملک کے شمالی شہر موصل کی آزادی کو داعش کے خاتمے کی شروعات سے تعبیرکیا ہے۔
عراق کے نینوا آپریشنل کمانڈ نے کہا ہے کہ موصل کی آزادی میں پچّیس ہزار داعشی دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں۔
موصل کی آزادی میں 25 ہزار داعشی دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔
ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ موصل کی آزادی میں اصلی شکست امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ہوئی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عراق میں داعش کی شکست کے بعد بھی داعش مخالف عالمی اتحاد اس ملک سے باہر نہیں نکلےگا۔
موصل سے داعش کے صفائے کے بعد، مشترکہ عراقی فورس کے جوانوں نے، شام سے ملنے والی سرحدوں پر داعش کے حملوں کو ناکام بنادیا ہے۔ دوسری جانب داعش نے اب تلعفر شہر کو اپنا نام نہاد اور خودساختہ دارالخلافہ قرار دے دیا ہے۔
عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عراقی فورسز پر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب دہشت گرد گروہ داعش عراقی شہریوں کا قتل عام کر رہا تھا اس وقت ایمنسٹی انٹرنیشنل کہاں تھی ۔
سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ موصل کی آزادی میں ایران اور آیت اللہ سیستانی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
عراق کے صدر فواد معصوم نے عراق کے شہر موصل کو تکفیری دہشت گرد گروہ داعش سے آزاد کرانے پرعراقی فوج، عراقی رضاکار دستوں اور عراقی قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔