شہدا ایکشن کمیٹی نے وزیراعظم کی آمد تک دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے المناک قتل کے خلاف شہداء کے اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے شیعہ مسلمانوں کے احتجاج اور احتجاجی دھرنے پورے پاکستان میں جاری ہیں۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) شہداء کی تدفین کیلئے لواحقین کو منانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ہزارہ برادری کو مکمل تحفظ اور سیکورٹی کا یقین دلانے کے لیے پر عزم ہے۔
کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر شہدائے مچھ کی میتوں کے ہمراہ مظاہرہ بدھ کو بھی جاری رہا۔
پاکستان بھر میں سانحہ مچھ کے خلاف جاری احتجاج اور دھرنوں کے بعد اب اقوام متحدہ نے بھی مچھ میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کی۔
بلوچستان کے علاقےمچھ میں 11 کان کنوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی دھرنے شروع ہو گئے ہیں۔
سانحہ مچھ کے متاثرین کا کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا جاری ہے اور حکومت اور دھرنا دینے والوں کے مابین مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔
کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ شیعہ مسلمانوں کا دھرنا جاری ہے اور وہ کان کنوں کی میتیں رکھ کر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ جبکہ کوئٹہ کے سوگواروں سے اظہاریکجہتی کے لئے پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج دھرنے شروع ہوگئے ہیں۔
شیعہ مسلمان کانکنوں کے قتل عام کے خلاف پاکستان بھر میں بڑے پیمانے پر دھرنا دینے اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔