Jan ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۸:۵۱ Asia/Tehran
  • وزیر اعظم کے آنے تک دھرنا جاری رہے گا: دھرنے کے شرکاء کا اعلان

سانحہ مچھ کے متاثرین کا کوئٹہ شاہراہ پر دھرنا جاری ہے اور حکومت اور دھرنا دینے والوں کے مابین مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید، قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور چند صوبائی وزراء کے بعد کل رات دیر گئے وفاقی وزیرعلی زیدی اور زلفی بخاری بھی مذاکرات کرنے کوئٹہ پہنچ گئے تاہم مذاکرات بدستور ناکام  رہے اور سانحہ مچھ کے متاثرین نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان کی آمد تک میتوں کی تدفین نہ کرنے کا اعلان کیا اس طرح سانحہ مچھ کے متاثرین کا کوئٹہ شاہراہ پر میتوں کے ساتھ دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا۔

احتجاج کرنے والوں میں خواتین، بچے اور بزرگ سبھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے مغربی بائی پاس کو دونوں اطراف سے بند کر رکھا ہے اور ہر قسم کے ٹریفک کی روانی معطل ہے۔

وفاقی وزیرعلی زیدی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مظاہرین سے درخواست کی ہے کہ شہدا کی تدفین کر دیں۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی لواحقین سے ملاقات کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماضی میں بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں اور جب ہم حکومت میں نہیں تھے تب ہی ایسے واقعات ہوئے۔

علی زیدی نے کہا کہ ہمارے اپنے لوگ جانے انجانے میں بیرونی ہاتھوں میں کھیل جاتے ہیں، پاکستان کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش کی جارہی ہے، پاکستان کو نقصان پہنچانے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھئے: 

سانحہ مچھ کے خلاف پورے پاکستان بھر میں دھرنے اور مظاہرے

کوئٹہ کے بعد دوسرے شہروں میں بھی دھرنا شروع

مطالبات کے حصول تک دھرنا جاری رہے گا

مچھ میں کان کنوں کے قتل عام کے خلاف دھرنا اور احتجاج

ٹیگس