سحر نیوز رپورٹ
ایک برطانوی تحقیقاتی مرکز نے اعتراف کیا ہے کہ سیاہ فام اور ایشیائی نژاد برطانوی شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔
یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ امریکی پولیس کا رویہ عام شہریوں کے ساتھ کیسا ہوتا ہے۔
امریکی پولیس کا وحشی چہرا ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ گیا۔
پریس ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران وائٹ ہاؤس کے بیشتر سیاہ فام ملازمین نے مستعفی ہونے یا ملازمت سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا ہے۔
صوبے نیویارک کے بوفیلو شہر میں ہوئی حالیہ فائرنگ کو امریکی صدر نے دہشتگردانہ ماہیت کا حامل قرار دیا ہے۔
جرمن پولیس نے ملک کے دو اسکولوں میں قتل عام کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایک سولہ سالہ طالبعلم میں گرفتار کیا ہے۔
امریکہ میں نسل پرستی سے متاثر جرائم میں مسلسل اضافہ کے خبروں کے بیچ، ایک سفید فام کی سیاہ فاموں کی سپر مارکٹ پر شوٹنگ میں 10 افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر سیاہ فام تھے۔
امریکا میں ایک بار پھر نسلی امتیاز کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس نے سیاہ فام نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
امریکا کی دریافت سے آج تک اس ملک میں سیاہ فاموں کے ساتھ کیسے کیسے مظالم ہوئے ہیں۔