امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے سرحدوں کو عبور کرکے یورپ کے دوسرے ملکوں اور شہروں میں بھی پہنچ گئے ہیں۔
امریکا میں سیاہ فام جوان کے قتل کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکا میں ہو رہے مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے سبھی ملکوں کو ظلم کے خلاف مدد کے لیے امریکی عوام کی فریاد سننی چاہیے۔
امریکی عوام کو کورونا کو پھیلاؤ، نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کی لہر اور ناکارہ حکومت جیسے تین بحرانوں کا سامنا ہے۔
امریکا کے مختلف شہروں نسل پرستی کے خلاف عوامی مظاہرے جاری ہیں اس دوران نیویارک کے علاقے بروکلین میں پولیس نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔
سحر نیوزرپورٹ
دنیا بھر میں نسلی امتیاز کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ نسل پرستی کورونا سے بھی زیادہ مہلک ہے۔