اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں منگل کی شب آستانہ عمل کے بانی ممالک کا ساتویں سربراہی اجلاس ہوا جس میں شرکت کے لئے ترکیہ اور روس کے سربراہان تہران پہنچے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ مشرقی فرات کے علاقے میں امریکہ کی موجودگی کی کوئی توجیہ نہیں ہے اور امریکہ کو ہر حال میں اس علاقے سے نکلنا ہوگا۔
ایران کے صدر نے پابندیوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران شام کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
روس کے صدر نے تہران میں منعقد ہونے والے آستانہ عمل کے ضامن ممالک کے ساتویں سربراہی اجلاس کو شام کے بحران کے حل میں بہت موثر اور تعمیری قرار دیا ہے۔
ایران اور روس کے صدور نے تہران میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات و تعاون اور مختلف علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
آستانہ امن عمل کے ساتویں دور کا سربراہی اجلاس منگل کی رات ایران، ترکی اور روس کے صدور کی شرکت سے منعقد ہو گا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد بھی آج بروز منگل تہران کا دورہ کریںگے۔
شام سے متعلق آستانہ عمل کے ضامن ملکوں کا سہ فریقی سربراہی اجلاس آج ایران، روس اور ترکی کے سربراہوں کی شرکت سے تہران میں منعقد ہو رہا ہے۔
شام سے متعلق آستانہ عمل کے ضامن ملکوں کا سہ فریقی سربراہی اجلاس کل منگل کو ایران، روس اور ترکی کے سربراہوں کی شرکت سے تہران میں منعقد ہو رہا ہے۔
آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کا ساتواں سربراہی اجلاس ایران، روس اور ترکی کے صدور کی شرکت سے منگل کے روز تہران میں منعقد ہو گا۔