مستقبل کے لئے 2022 فیصلہ کن سال رہا: پوتین
ماسکو مغرب کو ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ یوکرینی عوام کو روس کو کمزور یا ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے لئے استعمال کیا جائے۔
سحر نیوز/ دنیا: سال کی اپنی آخری تقریر میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے دو ہزار بائیس کو فیصلہ کن واقعات کا سال قرار دیا ۔ انہوں نے اس سال کو روس کے مستقبل اور خودمختاری کے لئے تاریخی موڑ سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی خودمختاری ہے جس کی خاطر روس لڑ رہا ہے۔
پوتین نے کہا کہ مغربی ممالک برسوں سے روس کو جھوٹی نیک نیتی دکھانے کے ساتھ ساتھ انتہاپسند سفید فام نسل پرست نئو نازیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ روس کے صدر نے کہا کہ یورپ اور امریکہ یوکرینی عوام کو استعمال کرکے روس کو کمزور اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب روس کی پارلیمان کے بین الاقوامی شعبے کے سربراہ لئونید اسلوتسکی نے کہا ہے کہ مغربی ممالک سرد جنگ کو ختم کرکے روس کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے منسک معاہدے کو بھی انہیں کوششوں کا تسلسل قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ منسک معاہدہ دونباس علاقے کے علیحدگی پسند گروہوں اور یوکرینی فوج کے درمیان سن دو ہزار چودہ میں طے پایا تھا جس کے تحت اس علاقے کے عوام کو خودمختاری دی جانی تھی لیکن یوکرین کی حکومت نے اس معاہدے کی آڑ میں پورے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔