Jan ۰۶, ۲۰۲۳ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  •  روس کے صدر نے کس کے کہنے پر جنگ بندی کی تجویز پیش کی

روسی صدر کی جنگ بندی کی تجویز کا اقوام متحدہ نے خیر مقدم کیا ہے جبکہ یوکرین نے اسے مسترد کر دیا ہے ۔

سحر نیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوچاریک نے روسی صدر ولادیمیر پوتین کی جانب سے عارضی طور پر جنگ بندی کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ہر اس تجویز کا جو جنگ کے خاتمے اور اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ہو خیر مقدم کرتا ہے۔ تاہم یوکرینی حکام اور امریکی وزارت خارجہ نے روسی صدر کی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے جنگ بندی کی تجویز کو منافقت قراردیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے جنگ بندی پر مبنی روس کی تجویز کو دکھاوا قرار دیا۔

یوکرین کے صدر زیلسنکی کے مشیرمیخائیلو پودو لایاک نے کہا کہ روس یوکرینی علاقوں کا قبضہ چھوڑے تو ہی جنگ بندی ممکن ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ روس اپنی منافقت اپنے پاس رکھے۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے یوکرین میں 36 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان آرتھوڈکس عیسائیوں کی کرسمس کے موقع پر کیا ہے۔

روس کے مذہبی پیشوا نے صدر ولادیمیر پوتین سے سیزفائر کی درخواست کی تھی۔

کریملن سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ روحانی رہنما کرل کی درخواست قبول کرتے ہوئے روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کو ہدایت کی گئی ہے کہ 6 جنوری دن 12 بجے سے 7 جنوری رات 12 بجے تک سیزفائر رکھا جائے۔

بیان میں یوکرین کے ساتھ تمام مقامات پر مکمل جنگ بندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کریملن نے یوکرین سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی جنگ بندی کا اعلان کرے تاکہ لوگ کرسمس کی رسومات ادا کرسکیں۔

ٹیگس