ڈھائی ماہ سے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔
پارا چنار میں پُرتشدد واقعات کے خلاف پاکستان کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے۔
پاکستان کے علاقے پاراچنار میں علاج کی سہولیات نہ ملنے سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔
ضلع کرم میں راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثرہے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرین کا دھرنا جاری ہے۔
پاکستان کے پارا چنار علاقے میں راستے بند ہونے کے باعث خوراک اور دواؤں کی بھاری قلت ہوگئی ہے جو بچوں کے جاں بحق ہونے پر منتج ہوئی ہے
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے باعث آمد ورفت میں لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر پشاور آمد و رفت کے لیے صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی ہے۔
پاکستان میں واقع ٹل پاراچنار مین شاہراہ آج 74 ویں روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی ایپکس کمیٹی نے کرم میں قیام امن کے لیے تمام بنکرز ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم گرینڈ جرگہ ختم نہیں ہوا ہے۔
پاراچنار میں بچوں کی اموات، غذائیت کی کمی، کھانسی اور بخار کے پھیلاؤ کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔