• ٹرمپ نے امریکی پولیس کے تشدد کی حمایت کی

    ٹرمپ نے امریکی پولیس کے تشدد کی حمایت کی

    Jun ۱۳, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۹

    امریکی صدر ٹرمپ نےایک بار پھر پولیس کی وحشیگری کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پولیس ملزموں کے خلاف ضرورت پڑنے پر گھٹنے سے گردن دبانے کا اقدام کر سکتی ہے۔

  • امریکہ میں ایک اور سیاہ فام باشندے کا قتل

    امریکہ میں ایک اور سیاہ فام باشندے کا قتل

    Jun ۱۱, ۲۰۲۰ ۰۹:۴۵

    امریکہ سمیت عالمی سطح پر سفید فام امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی باشندے جارج فلوئڈ کے بہیمانہ قتل کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام امریکی باشندے کو قتل کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

  • نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے امریکیوں پر پولیس کی فائرنگ، متعدد زخمی

    نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے امریکیوں پر پولیس کی فائرنگ، متعدد زخمی

    Jun ۰۹, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۵

    امریکا کے مختلف شہروں نسل پرستی کے خلاف عوامی مظاہرے جاری ہیں اس دوران نیویارک کے علاقے بروکلین میں پولیس نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔

  • انسانی حقوق کے لئے ٹرمپ کا دوہرا معیار ۔ کارٹون

    انسانی حقوق کے لئے ٹرمپ کا دوہرا معیار ۔ کارٹون

    Jun ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۱:۵۸

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہانگ کانگ میں ہو رہے حکومت مخالف مظاہروں کی جہاں حمایت کا اعلان کیا ہے وہیں اندرون ملک نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کر رہے امریکی شہریوں کو غنڈے اور بدمعاش قرار دے کر انہیں گولی مار دینے کی دھمکی دی۔

  • میں سانس نہیں لے سکتا! ۔ ویڈیو

    میں سانس نہیں لے سکتا! ۔ ویڈیو

    Jun ۰۸, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۳

    امریکہ میں ریاستی سطح پر رائج نسل پرستی کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں اور مظاہروں کا دائرہ سیکڑوں شہروں کے علاوہ دسیوں مغربی، یورپی اور ایشیائی ممالک تک پھیل گیا ہے اور امریکی پولیس کے نسل پرستانہ تشدد اور غیر سفید فام امریکیوں کے تئیں ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے 25 مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کو بڑے دلخراش انداز میں گلا دبا کر قتل کردیا تھا.

  • امریکی عوام کے مظاہرے ملک میں جاری منظم نسل پرستی پر ردعمل ہے: اقوام متحدہ

    امریکی عوام کے مظاہرے ملک میں جاری منظم نسل پرستی پر ردعمل ہے: اقوام متحدہ

    Jun ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۱۸

    اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں وسیع پیمانے پر کئے جانے والے عوامی احتجاجات اس ملک میں منظم نسل پرستانہ کاروائیوں پر ردعمل ہے۔

  • امریکی مظاہرین نے معروف پُل گولڈن گیٹ کو بند کر دیا

    امریکی مظاہرین نے معروف پُل گولڈن گیٹ کو بند کر دیا

    Jun ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۱:۴۸

    امریکہ میں ریاستی سطح پر رائج نسل پرستی کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں اور مظاہروں کا دائرہ سیکڑوں شہروں تک پھیل گیا۔ دوسری جانب کینیڈا اور یورپ کے مختلف ملکوں میں بھی امریکی پولیس کے نسل پرستانہ تشدد اور غیر سفید فام امریکیوں کے تئیں ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہروں کیے جا رہے ہیں۔

  • دنیا بھر میں امریکی نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ۔ ویڈیوز

    دنیا بھر میں امریکی نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ۔ ویڈیوز

    Jun ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۲:۲۸

    امریکہ میں نسل پرستی اور اسکے نتیجے میں سیاہ فاموں پر روا رکھنے جانے والے تشدد کے خلاف تو مظاہرے ہو ہی رہے ہیں، اب دنیا کے مختلف ممالک میں بھی ان مظاہروں کا دائرہ پھیل گیا ہے۔کینیڈا، جرمنی، فرانس، جنوبی کوریا، برطانیہ، جاپان اور آسٹریلیا میں بھی امریکی نسل پرستی کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے پچیس مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلویڈ کو بڑے دلخراش انداز میں گلا دبا کر قتل کردیا تھا جس کے بعد ان مظاہروں کا آغاز ہوا ہے۔

  • کان دھرنے کے بجائے لڑنے پہ اتر آئے ٹرمپ! ۔ کارٹون

    کان دھرنے کے بجائے لڑنے پہ اتر آئے ٹرمپ! ۔ کارٹون

    Jun ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۱:۳۱

    ۲۵ مئی کو امریکہ کی منی سوٹا ریاست میں ایک سفید فام پولیس افسر نے ۴۶ سالہ ایک سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد نسل پرستی، ریاستی دہشتگردی اور پولیس کے ظلم و تشدد کے خلاف امریکہ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو تا حال جاری ہے۔ مگر امریکی صدر ٹرمپ نے مظاہرین کی آواز سننے کے بجائے انہیں ہر ممکن طریقے سے کچلنے کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد شہروں میں پولیس کے علاوہ فوج کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔ اب تک دس ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار جبکہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

  • ناراض مظاہرین نے پولیس کو پھونکا۔ ویڈیو

    ناراض مظاہرین نے پولیس کو پھونکا۔ ویڈیو

    Jun ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۱:۰۴

    میکسیکو میں پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں نے گزشتہ روز ایک پولیس اہلکار کو آگ لگا دی۔ پچھلے ہفتے کی بات ہے کہ میکسیکو پولیس نے ایک تیس سالہ نوجوان لوپز کو ماسک نہ پہننے پر گرفتار کرنا چاہا جس پر لوپز نے مزاحمت کرنا چاہی مگر پولیس نے اسے تشدد کا نشانہ بنا کر زبردستی اپنی کار میں دھکیل دیا۔ اس کے بعد جب اس نوجوان کے گھر والے اسے چھڑانے کے لئے شام کو پولیس اسٹیشن گئے تو ان سے کہا گیا کہ وہ اسپتال میں ایڈمٹ ہے۔ اسپتال جانے پر پتہ چلا کہ پولیس کے تشدد کے سبب لوپز کی موت ہو چکی ہے۔