ٹرمپ نے امریکی پولیس کے تشدد کی حمایت کی
امریکی صدر ٹرمپ نےایک بار پھر پولیس کی وحشیگری کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پولیس ملزموں کے خلاف ضرورت پڑنے پر گھٹنے سے گردن دبانے کا اقدام کر سکتی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے فاکس نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھٹنے کا استعمال کر کے گردن دبانے کی حکمت عملی سے استفادہ کئے جانے کا دار و مدار موقع و محل پر ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی پولیس کے اس طریقۂ کار پر پابندی لگانے کا مسئلہ ریاستی حکومتوں سے مربوط ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی کانگریس، پولیس کے تشدد اور مشتبہ افراد اور مظاہرین کے ساتھ پولیس کے اقدامات میں تبدیلی کے مسئلے پر غور کر رہی ہے اور اس سلسلے میں کانگریس میں بل پیش کیا جا سکتا ہے۔
پچّیس مئی کو امریکی ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولس میں ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کے بہیمانہ قتل کے بعد امریکہ کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جو بدستوری جاری ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کا دائرہ یورپی ملکوں حتی کینیڈا اور ارجنٹائن نیز ایشیا کے مختلف ملکوں کے بہت سے شہروں تک پھیل گیا ہے۔
امریکی پولیس، مظاہرین کی سرکوبی کے لئے انہیں گاڑیوں سے کچلنے اور ان پر براہ راست فائرنگ کرنے جیسے غیر انسانی و غیر اخلاقی رویہ اختیار کرتی ہے۔
دوسری جانب امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ملکی صدر ٹرمپ، انصاف کے قیام کے لئے عوامی احتجاجات کو درک کرنے سے قاصر ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اب تک مختلف طریقوں سے مظاہرین کی سرکوبی کی وکالت کرتے رہے ہیں۔
سی این این کی ویب سائٹ نے بھی لکھا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ شہر سیاٹل کی صورت حال کو اپنے لئے ایک موقع سمجھتے ہیں تاکہ اس شہر میں پیش آنے والے واقعات کو اپنے سیاسی حریفوں پر حملہ اور اپنے انتہا پسند طرفداروں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے استعمال کرسکیں۔ سی این این کے مطابق ٹھیک اسی دن کہ جب امریکہ کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف مارک میلی نے ملک کے سیاسی مسائل میں فوج کے استعمال کو منع کر دیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ نے سڑکوں پر جاری مظاہروں پر مکمل طور سے قابو پائے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے جمعے کے روز بھی اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر سیاٹل شہر میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو دہشت گرد قرار دیا ہے اور ان مظاہروں کو فوری طور پر کچل دینے کی بات کی ہے -