جنوبی غزہ کے شہر رفح کے رہائشی علاقوں پر صیہونی حکومت کے جارحانہ ہوائی حملوں کے خلاف عالمی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے شام اور عراق میں امریکی حملوں کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مغربی ایشیاء کے کشیدہ حالات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
امریکی چینل سی این این نے ایک رپورٹ میں کہا ہےکہ امریکہ یوکرین کے لئے جنوری دوہزار پچیس اور اس ملک کے صدارتی انتخابات سے پہلے، یوکرین کو زیادہ سے زیادہ امداد بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یورپی یونین نے تحریک حماس اور جہاد اسلامی کی متعدد شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی ہيں۔
یورپی پارلیمنٹ نے پہلی بار غزہ میں جنگ بندی اور بحران کے خاتمے سے متعلق راہ حل کے لئے سیاسی کوششیں شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
روسی حکام اور بعض مغربی ماہرین اور میڈیا نے یوکرین کی جنگ کو مغرب اور روس کے درمیان پراکسی وار قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا قتل عام روکنے کا واحد راستہ سیاسی طریقہ کار ہے۔
یورپ کے مختلف ممالک میں غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔
یورپی یونین کے شعبۂ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے حزب اللہ لبنان کے ایک وفد سے ملاقات کی ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے سابق معاون الیکسی آریسٹووچ نے کہا ہے کہ، کیف کو خود کو مزید ذلیل و رسوا ہونے سے بچانا چاہیے۔