Jul ۱۳, ۲۰۲۴ ۱۴:۰۷ Asia/Tehran
  • امریکہ اور یورپی ممالک نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی اور مذاکرات سے انکار کیا تھا: روس

روس نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک کی شرکت کے موقف پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ انہوں نے ہی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی اور مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔

سحر نیوز/ دنیا: ویانا میں موجود عالمی اداروں میں روس کے مستقل مندوب نے جوہری تحفظ پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی بین الاقوامی کانفرنس (ICONS-2024) کے موقع پر ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران میں صدارتی انتخابات اور نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے باوجود مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (JCPOA) کا مستقبل مغرب کے اقدامات پر منحصر ہے۔

ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیموں میں روس کی مستقل مندوب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں ایران کے سیاسی عمل کو نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ مشترکہ مذاکرات میں امریکہ اور یورپی ممالک کی شرکت کے موقف پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ انہوں نے ہی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی اور مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔

اس بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایرانی، روسی اور چینی فریقوں نے بارہا کہا ہے کہ وہ JCPOA معاہدے کو بحال کرنے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ جون میں تہران، ماسکو اور بیجنگ نے ایک سہ فریقی بیان پیش کیا جس میں واضح طور پر جوہری معاہدے کی حمایت اور مذاکرات کی بحالی کے لیے آمادگی کا اعادہ کیا گیا تھا، لیکن مغربی ممالک ہی اس عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ایران پر غیرمنصفانہ اور ظالمانہ پابندیوں کو منسوخ کرنے کے مقصد سے سال 2014-15 میں جے سی پی او اے پر دستخط کرنے کے بعد، ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو بے عیب طریقے سے ادا کیا اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی سولہ رپورٹوں میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے بھی حال ہی میں اعتراف کیا کہ اس تنظیم کی طرف سے ایران کی جوہری تنصیبات کے معائنے کی مطلوبہ سطح JCPOA میں طے شدہ حد کے سو فیصد مطابق ہے۔

ایرانی حکام اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ گروسی JCPOA کے مکمل نفاذ کو دوبارہ شروع کرنے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے میں بنیادی اور موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ٹیگس