ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں اسلامی جمہوریہ ایران یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی روک دے گا۔
ایران کے ایٹمی توانائي کے ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہماری پیشرفت اس حد تک ہے کہ ہم بآسانی نوے فیصد تک یورینیم کو افزودہ کر سکتے ہیں۔
سحر نیوزرپورٹ
ایران کے پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی و خارجہ امور کے سربراہ مجتبی ذوالنوری نے، یورپ کو اپنے وعدوں کی پابندی پر مجبور کرنے کی غرض سے پابندیوں کے خاتمے کے اسٹریٹیجک قانوں پر عملدر آمد کو ضروری قرار دیا ہے۔
ایران کے ادارۂ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا ہے کہ یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل شروع ہو گیا ہے اور ہر گھنٹے سترہ سے بیس گرام افزودہ یورینیم تیار کیا جا رہا ہے۔
ایران کے اسپیکر نے کہا ہے کہ یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کے آغاز سے معاہدہ توڑنے والوں کے مقابلے میں ایران کی پوزیشن پہلے سے زیادہ مستحکم ہوگی اور اُس سے مقابل فریق کی قانون شکنی کو لگام لگ سکے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم نے پارلیمنٹ کی منظوری سے 20 فیصد تک یورنیم کی افزودگی کے عمل کا آغاز کیا ہے۔
ایسے عالم میں جب پیر کے روز امریکی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یو ایس ایس نمٹز بیڑہ خلیج فارس کے علاقے سے نہیں نکلے گا، ایران میں یورینیم کی بیس فیصد افزودگی شروع کیے جانے کا باضابطہ اعلان کر دیا گيا ہے۔
عالمی اداروں میں روس کے نمائندے نے بتایا ہے کہ آئي اے ای اے نے بورڈ آف گورنرز اور سلامتی کونسل کو خبر دی ہے کہ ایران نے یورینیم کی بیس فیصد افزودگي شروع کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کر دیا ہے۔