امریکہ نے یوکرین کے لئے فوجی ٹریننگ کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔
روس کے ایک سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ نیٹو ممالک روس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دینا چاہتے ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے یوکرین کو مغرب کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی کو جنگ کو طول دینے کی کوشش قرار دیا ہے۔
روس نے برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو یوررینیم افزودہ ہتھیاروں کی فراہمی پر انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اس کا مناسب جواب دے گا۔
یوکرین کی جنگ کے آغاز سے اب تک ساٹھ سے زیادہ سفید فام انتہاپسند جرمن شہری کیف پہنچ چکے ہیں۔
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بئیربوک نے اعلان کیا کہ برلن کا فی الحال کیف کو لڑاکا طیارے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
جنگ یوکرین میں امریکہ اور یورپ کھل کر یوکرین کی مدد و حمایت کر رہے ہیں۔
امریکی جریدے "ہل" کی رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے ایک سال پورے ہونے کے بعد امریکی حکومت نے کیف کی مدد کے لیے 75.5 بلین ڈالر مختص کیے ہیں جن میں ایک بڑی رقم، لڑائی کو مضبوط بنانے کے لیے فوجی امداد ہے۔
ماسکو یوکرین کو تباہ کرنا نہیں چاہتا ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر جوبایڈن نے یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا جس کے بارے میں امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماسکو کو اپنے صدر کے دورۂ یوکرین سے آگاہ کر دیا تھا۔