یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی امن محافظ فوج پر صیہونی حکومت کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
میڈیا ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے صیہونی فوجیوں کو فوجی بیس سے ہسپتال منتقل کرنے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر طلب کیا گیا جبکہ پچاس ایمبولینس گاڑیاں بھی جائے حادثہ کی سمت جاتی دیکھی گئی ہیں۔
عراق کی اسلامی مزاحمتی فورسز کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنان اور فلسطین میں بے گناہوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کے ردعمل میں یہ کارروائی کی گئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ عراق میں کہا ہے کہ ہم جنگی صورتحال کے لئے پوری طرح تیار ہیں، جنگ سے ڈرتے نہيں ہیں لیکن جنگ نہیں چاہتے اور غزہ اور لبنان میں منصفانہ صلح کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
صیہونی حکومت کے فوجی اڈوں پر حزب اللہ لبنان کے ڈروں حملوں کے بعد صیہونیوں کے درمیان افراتفری مچ گئی اور وہ خوف و ہراس کا شکار ہوئے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ایران، لبنان کی حکومت، قوم اور استقامتی تحریک کے ہر سمجھوتے کی حمایت کرے گا، کہا ہے کہ یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی کہ بے گناہ عوام پر ہزاروں ٹن بم برسا دیئے جائيں اور سب کچھ پرسکون رہے
اسلامی جمہوریہ ایران اور فرانس کے صدور نے اتوار 13 اکتوبر کی شام ٹیلیفون پر حزب اللہ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے ائیرواسپیس فورس کے کمانڈر جنرل حاجی زادہ نے کہا ہے کہ ہماری آنکھیں کھلی ہوئی ہیں اور ہم دشمن کو اس کے ہر غلط اقدام کا پشیمان کردینے والا جواب دینے کےلئے تیار ہیں۔
غزہ میں دہشتگرد صہیونی فوجیوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر آگ لگادی جس کے نتیجے میں 30 کیمپ جل گئے۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا کہا ہے کہ وہ جنگ نہیں چاہتا لیکن ہر جارحیت کا پوری قوت کے ساتھ مناسب جواب دے گا۔