فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک اہم رہنما محمود مرداوی نے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے کے ردعمل میں کہا ہے کہ جنگ بندی اور غزہ سے فوجی انخلا کے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
دنیائے عرب کے نامور صحافی عبدالباری عطوان نے اپنے ایک مضمون میں استفسار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور اس کے ذریعہ توہین کئے جانے کی بابت مصر کب تک خاموش رہے گا؟
بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے مصر میں دستخطی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔
اسرائیل اور مصر کے درمیان حساس سرحدی مذاکرات کا انکشاف ہوا ہے۔
پریس ذرائع نے غاصب صیہونی حکومت اور فلسطین کی تحریک حماس کے درمیان مصر کی ثالثی کا عمل تعطل سے دوچار ہوجانے کی خبردی ہے۔
اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے اپنے ایک بیان میں غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری رہنے پر تنقید کی ہے۔
مصر کے صدر نے کہا ہے کہ غزہ کے زخمیوں کی منتقلی اور انسان دوستانہ امداد رسانی کے لئے رفح گزرگاہ کو کھلا رکھا جائے گا۔
تحریک حماس نے کہا ہےکہ صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں جس کی تفصیلات کا اعلان قطری اور مصری برادران کریں گے۔
مصر کی حکومت نے غزہ کے انتظام و انصرام کے بارے میں امریکی خفیہ ایجنسی، سی آئی اے، کے سربراہ کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں صدر عبدالفتاح السیسی کی سربراہی میں فلسطین کی صورتحال کے جائزے کے لئے بین الاقوامی اجلاس بلایا گيا۔