شرم الشیخ کانفرنس کا شاخسانہ: ایران اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتا، ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے شرم الشیخ کانفرنس میں اسلامی جمہوریۂ ایران کی عدم شرکت کے بارے میں کہا ہے کہ ایران اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتا جو اب بھی دھمکی دے رہے ہیں اور پابندی لگارہے ہیں۔
سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق سید عباس عراقچی نے اپنے "ایکس" پیج پر لکھا ہے کہ ایران شرم الشیخ کانفرنس میں شرکت کی دعوت پر مصر کے صدر السیسی کا شکر گزار ہے لیکن سفارت کاری کے تعاون میں دلچسپی کے باوجود نہ میں اور نہ ہی صدر پزشکیان اُن لوگوں کے ساتھ تعاون نہیں کرسکتے جنہوں نے ایرانی عوام پر حملہ کیا ہے اور اب بھی دھمکی دے رہے ہیں اور پابندی لگارہے ہیں۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اِس کے باوجود ایران ہر اُس تجویز اور اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے جو اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کے خاتمے اور غزہ سے قابض افواج کے انخلا پر منتج ہو۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنے بارے میں خود فیصلہ کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے اور ہر وقت سے زیادہ اِس وقت سبھی ملکوں کا فریضہ ہے کہ فلسطینی عوام کے اس قانونی مطالبے کی حمایت کریں ۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ علاقے میں امن کی کلیدی طاقت کا کردار ادا کیا ہے اور اپنا یہ کردار وہ آئندہ بھی جاری رکھے گا، نسل کش اسرائیلی حکومت کے برخلاف جو اپنے اتحادیوں کے فراہم کردہ بجٹ پر طویل اور نہ ختم ہونے والی جنگوں میں دلچسپی رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پائیدار امن، ترقی اور باہمی تعاون کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔