یوکرین کی فوج نے روس اور بیلاروس سے ملنے والے سرحدوں میں تقریبا پانچ لاکھ بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔
یوکرین کے سابق صدر کے مشیر نے موجودہ صدر زیلنسکی کو برطرف کئے جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
یوکرین کی جانب سے بیشتر جوابی حملے مغرب کے دور مار ہتھیاروں سے انجام پا رہے ہیں۔
روس کی ہنگامی حالت کی وزارت نے کہا ہے کہ شہر اسکادوفسک پر جو روس کے کنٹرول میں ہے، یوکرین کے میزائل حملے میں پندرہ سے زائد افراد ہلاک و زخمی ہو ئے ہیں ۔
روس کے ایوان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات بالکل ختم ہونے کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں اور اس کا ذمہ دار خود امریکہ ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی ایئر ڈیفنس نے بحیرۂ بالٹک کے اوپر دو فضائی اہداف کا پتہ لگایا ہے۔
روس کی قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ ماسکو اس ملک کے سرحدی علاقوں میں نیٹو کی موجودگی میں توسیع کا مقابلہ کرنے کے لئے، فوجی اقدامات عمل میں لا رہا ہے۔
امریکی صدر اپنے ملک کی جنگ پسندانہ پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے یوکرین کو مزید امداد دینے کے لئے کانگریس کی اجازت حاصل کرنے کے درپے ہیں۔
روس کی وزارت خارجہ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ یورپ میں اگر ایٹمی میزائل تعینات کئے گئے تو روس کی جانب سے بھی جوابی اقدام عمل میں لایا جائے گا۔
مغرب کی فوجی اور اسلحہ جاتی امداد کی بنیاد پر روس کے خلاف کئے جانے والے حملوں کی کامیابی کے بارے میں یوکرین کے صدر زیلنسکی کی امیدوں کے باوجود یہ حملے اب تک کامیاب نہیں رہے ہیں۔