پوپ فرانسس کے بیان پر یوکرین کا احتجاج، ویٹیکن کے سفیر کو طلب کرلیا
یوکرین کی وزارت خارجہ نے کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کی ایف میں ویٹیکن کے سفیر کو طلب کرلیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے ویٹیکن کے سفیر ویسوالداس کولبوداس سے کہاہے کہ انھیں سفید پرچم بلند کرنے کے سلسلے میں پوپ کے بیان سے مایوسی ہوئی ہے۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پوپ کے بیانات ، روس کو بین الاقوامی قوانین کو پہلے سے زیادہ پامال کرنے کی تشویق دلاتے ہيں۔
پوپ فرانسس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یوکرین کو روس کے ساتھ مذاکرات کے لئے امن کا پرچم بلند کرنے کی ہمت رکھنی چاہئے۔ پوپ کے اس بیان پر کیف اور اس کے اتحادیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔
یوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کولبا نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر پوپ کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ ہمارا پرچم زرد اور نیلا ہے اور یہ وہ پرچم ہے جو ہماری زندگی کا حصہ ہے، ہم مرجائيں گے اور کامیاب ہوں گے ۔ ہم ہرگز کوئی دوسرا پرچم نہيں اٹھائيں گے۔
نیٹو کے سربراہ ینس اسٹولنبرگ نے بھی پوپ فرانسس کے بیانات کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو فوجی مدد کی ضرورت ہے۔
نیٹو کے سربراہ نے پوپ فرانسس کے بیانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب ميں کہا کہ اگر ہم صلاح و مشورے کے ذریعے پائیدار امن چاہتے ہيں تو اس تک پہنچنے کا راستہ یوکرین کی فوجی مدد و حمایت ہے ۔ اسٹولنبرگ نے بریسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جو مذاکرات کی میز پر طے پاتا ہے اس کا تعلق میدان جنگ کی پوزیشن اور طاقت و توانائی سے ہوتا ہے۔ انھوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ان کے ردعمل کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت سفید پرچم بلند کرنے کے بارے میں بات کرنے کا وقت نہيں ہے، کہا کہ یہ اس کا وقت نہیں کہ یوکرینیوں کے ہتھیار ڈالنے کے بارے میں بات کریں ۔