روس کی وزارت دفاع کے ترجمان نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے اعداد و شمار بیان کئے ہیں۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ جنگ اب روس کے اسٹریٹیجک فوجی مراکز تک پہنچ رہی ہے۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں دھماکوں کی بھیانک آوازیں سنی گئيں اور پھر بتایا گیا کہ یہ دھماکے، دو حملہ آور ڈرون طیاروں کو تباہ کرنے کی وجہ سے ہوئے تھے۔
چین کی حکومت نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ اس کے معاملات معمول کے تجارتی اور معاشی تعاون کے تناظر میں انجام پا رہے ہیں۔
امریکہ اور یورپی ممالک یوکرین کی جنگ کے شعلوں کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ روس بحران کے حل کیلئے کوشاں ہے۔
امریکی فوجی یوکرین میں تعینات ہونے کے باوجود جنگ میں شریک نہیں ہیں۔
روسی ایوان نمائندگان دوما کے اسپیکر نے اپنے ملک کے خلاف امریکہ اور نیٹو کی جنگ کو ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈالرکو ہتھیار میں تبدیل کردیا ہے۔
امریکہ اس کوشش میں ہے کہ یوکرین کے پاس جنگ میں ہتھیاروں کی کوئی کمی نہ ہونے پائے۔
ہیریٹیج فاونڈیشن نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یوکرین کو فراہم کئے جانے والے مغربی ہتھیار کیف سے باہر اسمگل ہو کر جرائم پیشہ گروہوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔