روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یوکرین کے نو سو پچہتر فوجی ہلاک کئے گئے جبکہ اس کا ایک میگ انیس جنگی طیارہ اور کئی ڈرون طیارے بھی مار گرائے گئے۔
روس نے یوکرین کے درجنوں ڈرون طیاروں کو مارگرانے کا دعوی کیا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی، یوکرین میں جنگ اور اس کے نتیجے میں زرعی پیداوار میں کمی نے، یورپ میں خوراک کے بحران کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
واشنگٹن میں روسی سفیر نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی یورپ میں روس اور نیٹو افواج کے درمیان براہ راست ٹکراؤ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
یوکرین کے صدر نے ایک بیان میں کیف کے اتحادیوں سے اپیل کی ہے کہ اس ملک کے میزائل دفاعی نظام کی ترسیل میں مزید لیت و لعل سے کام نہ لیں۔
روسی وزارت دفاع نے یوکرین کے تمام حملہ آور ڈرون طیاروں کو تباہ کردینے کی خبر دی ہے۔
کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی وزیر جنگ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت پر روس کی تشویش حق بجانب تھی۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے کرائے کے فوجیوں کےعلاوہ ان کے فوجی افسران بھی یوکرین میں موجود ہیں۔
یوکرین کے اعلی انٹیلیجنس عہدیدار نے ایرانی بیلسٹک میزائل روس ارسال کئے جانے کی افواہ کو مسترد کردیا ہے۔ اس درمیان روس کی وزارت دفاع نے کہا ہےکہ روسی فوج نے یوکرین کے متعدد حملوں کو ناکام بنادیا ہے۔
یوکرینی فوج نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران دوسری بار شہرآودیوکا کے قریب واقع اپنے محاذوں سے پسپائی اختیار کی ہے اور اس کے فوجی روسی فوج کے محاصرے سے بچنے کے لئے فرار کر گئے ۔