پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد آمد و رفت کےلئے دوبارہ کھول دی گئی ہے۔ دونوں ممالک کی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد طورخم سرحد کو بند کر دیا گیا تھا۔
پاکستان کی ترجمان وزارتِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ عبوری افغان حکومت کی طرف سے کسی بھی ڈھانچے کی تعمیر قبول نہیں کر سکتے۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکی افواج، افغانستان سے انخلاء کے وقت جو سازوسامان اور ہتھیار پیچھے چھوڑ گئی ہیں وہ سب دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں۔
افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے اگر طاقت کا استعمال کیا تو اس سے دونوں ملکوں کے شہریوں کو نقصان پہنچے گا۔
طالبان ایک بار پھر مختلف حیلے بہانوں سے اس ملک کے مظلوم عوام پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔
افغانستان کے شیعہ مسلمانوں نے محرم الحرام کے دوران عزاداری پرعائد پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
دہشتگرد گروہ داعش نے مزار شریف دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک سینئر عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ ترکی اور شام میں حالیہ تباہ کن زلزلے کے باوجود 2023 میں دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران افغانستان بنا ہوا ہے۔
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 6 روز بعد کارگو گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا۔