عالمی ادارہ صحت نے غزہ اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں طبی مراکز اور اسپتالوں پر صیہونی حملوں کے ابتر نتائج اور فلسطینی بچوں کی اموات پر سخت خبردار کیا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے غزہ میں فلسطین کی ہلال احمر کے مرکز پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو ضمیر کے خلاف قرار دیا اور غزہ میں طبی مراکز کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔
عالمی ادارۂ صحت، ڈبلیو ایچ او، کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ میں غزہ میں متعدی بیماریوں کی بابت بہت فکر مند ہوں، لاکھوں افراد بیمار ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام کو دربدری اور بُھک مری کا سامنا ہے
عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے حفظان صحت کے نظام کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے صورت حال کو ناگفتہ بہ قرار دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ غزہ ، شہر خان یونس کے اطراف کے علاقوں اور رفح پر اسرائیل کی جاری بمباری کے نتیجے میں صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم نے بتایا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک غزہ اور غرب اردن میں صحت اور علاج معالجے کے دو سو چونسٹھ مراکز پر حملہ کی رپورٹ ملی ہے۔
علمی ادارہ صحت کے مطابق شمالی غزہ کے شفا ہسپتال کے مریضوں کو اگلے 24-72 گھنٹوں کے اندر غزہ کے جنوبی حصے کے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے اسپتال ویرانے اور موت کے مرکز میں تبدیل ہوچکے ہیں اور دنیا ان حالات میں خاموش نہیں رہ سکتی۔