عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے حفظان صحت کے نظام کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے صورت حال کو ناگفتہ بہ قرار دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ غزہ ، شہر خان یونس کے اطراف کے علاقوں اور رفح پر اسرائیل کی جاری بمباری کے نتیجے میں صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم نے بتایا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک غزہ اور غرب اردن میں صحت اور علاج معالجے کے دو سو چونسٹھ مراکز پر حملہ کی رپورٹ ملی ہے۔
علمی ادارہ صحت کے مطابق شمالی غزہ کے شفا ہسپتال کے مریضوں کو اگلے 24-72 گھنٹوں کے اندر غزہ کے جنوبی حصے کے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے اسپتال ویرانے اور موت کے مرکز میں تبدیل ہوچکے ہیں اور دنیا ان حالات میں خاموش نہیں رہ سکتی۔
ایران کے وزیر صحت نے، مشرقی بحیرۂ روم کے خطے کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کے نام ایک خط میں، غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں اس ادارے کی خاموشی پر احتجاج کیا ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے محاصرے اور حملوں کے نتیجے میں غزہ میں صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اب تک ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ کووڈ نائنٹین وائرس، ووہان لیب سے لیک ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت ڈبلو ایچ او نے کورونا کے آغاز کے حوالے سے حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی اپنی رائے سے آگاہ کریں۔