امریکہ اور شمالی کوریا پھر آمنے سامنے، مائیک پومپیو کا دورہ منسوخ
امریکہ اور شمالی کوریا کے تعلقات جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا شمالی کوریا کا دورہ منسوخ کرتے ہوئے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ شمالی کوریا کو نیوکلیائی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی ان کی کوشش پر پوری طرح سے عمل نہیں ہوا ہے۔
امریکی صدر نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ جزیرہ نما کوریائے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی سمت میں کافی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے اس کے لئے جزوی طور پر چین کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ پومپیو کی قیادت میں شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت اب چین کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر بنانے کے بعد ہی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے امریکہ کے ساتھ تجارتی کشیدگی کی وجہ سے شمالی کوریا پر کافی دباؤ نہیں بنایا۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو اس وقت شمالی کوریا نہ جانے کو کہا ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ جزیرہ نمائے کوریا کے جوہری ہتھیار ختم کرنے کی سمت میں کافی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ پومپیو کو شمالی کوریا کے لئے مقرر خصوصی ایلچی اسٹیفن بیگن کے ساتھ اگلے ہفتے شمالی کوریا جانا تھا۔ یہ امریکی وزیر خارجہ کا شمالی کوریا کا چوتھا دورہ ہوتا۔اگرچہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ-اُن سے ان کی ملاقات نہیں ہونی تھی۔ امریکہ کے اس نئے اقدام پر شمالی کوریا کا موقف سامنے نہیں آیاہے۔