وینیزویلا میں امریکی فوجیوں کی کوئی جگہ نہیں بن سکتی، مادورو
وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجیوں کو وینیزویلا میں دوبارہ کسی بھی قیمت پر داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بدھ کے روز وینیزویلا اور امریکہ کے درمیان فوجیوں کے تبادلے اور تعاون کا عمل ختم کئے جانے کی چودہویں سالگرہ کی مناسبت سے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ چودہ برس قبل وینیزویلا کے آنجہانی صدر ہوگو شاویز نے اپنے ملک کے قومی اقتدار اعلی کی ضمانت کے طور پر وینیزویلا کی مسلح افواج کے امور میں امریکہ کی فوجی مداخلت کا عمل ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا۔
ہوگو شاویز نے چوبیس اپریل دو ہزار پانچ کو وینیزویلا کے اڈوں سے تربیت دینے والے امریکی فوجیوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایات دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ اعلان کیا کہ یہ اقدام وینیزویلا کی آزادی و قومی اقتدار اعلی کو ضمانت فراہم کرنے کی غرض سے عمل میں لایا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ کے جنگ مخالفین نے واشنگٹن میں وینیزویلا کے سفارت خانے کے سامنے جمع ہو کر امریکہ کی تسلط پسند ٹرمپ حکومت کے مقابلے میں وینیزویلا کے دفاع و استقامت کا ایک حصار قائم کیا۔
ہمارے نمائندے نے رپورٹ دی ہے کہ جنگ مخالف تنظیم کوڈ پینک کی اپیل پر کئے جانے والے اس اجتماع میں دس جنگ مخالف اہم شخصیات نے وینیزویلا کی قانونی حکومت اور قوم سے اپنی یکجہتی کا پیغام دیا۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت اور اس کے اتحادی ممالک، حالیہ مہینوں کے دوران وینیزویلا کے قانونی صدر نکولس مادورو کے مخالفین کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اس ملک میں قانونی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔