2019 میں آزادی صحافت کے بحران میں اضافہ
آئی پی آئی کا کہنا ہے کہ 2019 میں عالمی آزادی صحافت کے بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انٹرنیشنل پریس انسٹیٹیوٹ (آئی پی آئی)نے کہا کہ 2019 میں حکومتیں قانونی طور پر ہراساں کرنے، مذموم مہمات اور آزاد میڈیا اور صحافیوں کو خاموش رہنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے آن لائن حملوں میں اضافے کی جانب مائل ہوئیں۔
ویانا میں موجود تنظیم آئی پی آئی کی جانب سے رواں برس آزادی صحافت کی عالمی کوریج میں صحافیوں کو دھمکانے، ہراساں کرنے اور جیل بھیجنے کے لیے نئے اور موجودہ قوانین کے غلط استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اس کے ساتھ ہی صحافت کو کمزور کرنے اور آزاد صحافیوں کی ساکھ خراب کرنے کے لیے بیان بازی کا استعمال بڑھتا ہوا دیکھا گیا۔
آئی پی آئی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر باربرہ ٹریونفی نے کہا کہ سال 2019 میں صحافیوں کے قتل کی تعداد 20 سال کی کم ترین سطح تک واضح کمی دیکھی گئی ہے جبکہ اس حوالے سے استثنیٰ کا بڑا چیلنج برقرار ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا کی ساکھ خراب کرنے کے لیے انہیں عوام کا دشمن کہتے رہے، دنیا دیگر پاپولسٹ اور آمرانہ مزاج رہنماؤں نے میڈیا کے واچ ڈاگ کردار کو نقصان پہنچانے کے لیے اسی طرح کے حربے اپنائے۔
آئی پی آئی کی ڈیتھ واچ کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں 47 صحافی قتل ہوئے جبکہ 2018 میں 79 اور 2017 میں 82 صحافی قتل ہوئے تھے۔