ایرانی حملے میں امریکی فوجیوں کے نقصانات کی شفاف سازی پر تاکید
امریکی ایوان نمائندگان کے دو ارکان نے پینٹاگون سے کہا ہے کہ عراق میں امریکا کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر میزائلی حملے میں امریکی فوجیوں کو ہونے والے جانی نقصانات کو صراحت کے ساتھ بیان کرے -
امریکی ایوان نمائندگان کے دو ارکان بیل پارسل اور ڈان بیکن نے پینٹاگون کے نام اپنے خط میں ایران کے میزائلی حملے میں امریکی فوجیوں کے جانی نقصانات کے بارے میں متضاد اعداد و شمار شائع کئے جانے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ پینٹاگون کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں صاف و شفاف بیان دے -
امریکی حکام منجملہ صدر ٹرمپ ، وزیرجنگ مارک اسپر اور وزیرخارجہ مائیک پمپیئو نے عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے کے بعد دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی بھی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے لیکن تھوڑے ہی دن بعد پینٹاگون نے اس حملے میں امریکی فوجیوں کے نقصانات کا اعتراف کرنا شروع کردیا -
امریکی حکام نے اب اعتراف کرلیا ہے ایران کے میزائلی حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور بتدریج وہ زخمی امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا اعتراف کررہے ہیں -
امریکی ذرائع ابلاغ نے پچھلے ہفتوں کے دوران عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد بالترتیب آٹھ، چودہ ، چونتیس ، پچاس اور چونسٹھ بتائی ہے -
بہت سے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دہشت گرد امریکی فوج کی چھاؤنی پر ایران کے جوابی حملے میں متعدد دسیوں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں لیکن امریکی حکومت اس بات کا اعتراف کرنے کو تیار نہیں ہے -
گذشتہ آٹھ جنوری کو سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو امریکا نے دہشت گردانہ حملہ کرکے شہید کردیا تھا جس کے جواب میں ایران کی سپاہ پاسداران نے عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کی چھاؤنی پر دسیوں میزائل برسائے تھے -
سپاہ پاسداران کے ایک اعلی عہدیدار نے اس حملے کے بعد کہا کہ سپاہ کے میزائلی حملے میں کم سے کم اسّی امریکی فوجی ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں -