ٹرمپ کو کلین چٹ ملنے پر امریکہ میں مظاہرے
امریکی صدر کے مواخذے کے بارے میں مہینوں کے ہنگامہ آرائی اور آخر کار سینیٹ کی جانب سے ٹرمپ کو بری کیےجانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے، بعض امریکی سیاستدانوں نے ٹرمپ کی بریت کو امریکی سینیٹ اور ملک کی تاریخ کا شرمناک ترین اور غم انگیز دن قرار دیا ہے۔
امریکی سینیٹ نے تین روز کی اعصاب شکن بحث کے بعد اڑتالیس کے مقابلے میں باون ووٹوں سے ٹرمپ کو مواخذے کی دونوں شقوں سے بری کردیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے سینیٹ کو بھیجے گئے مقدمے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر یوکرین گیٹ اسکینڈل میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور اس معاملے کی تحقیقات میں روڑے اٹکانے جیسے سنگیں الزامات عائد کیے گئے تھے۔
سینیٹ کی جانب سے صدر ٹرمپ کی بریت کے خلاف شکاگو، سن ڈیاگو اور شمالی کیرولائنا سمیت امریکہ کے متعدد شہروں میں مظاہرے کیے جار ہے ہیں جبکہ سرکردہ امریکی سیاستدانوں نے ملک کی سیاسی صورتحال کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے سینیٹ کے اس اقدام کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے سینیٹ میں ٹرمپ کی بریت کے فیصلے پر ابتدائی ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت عوام کے جمہوری حقوق کے دفاع کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
سینیٹ میں اقلیتی دھڑے کا سربراہ چک شومر نے بھی ٹرمپ کو کلین چٹ دیئے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کے فیصلے کی کوئی وقعت نہیں اور امریکی عوام کو صورتحال سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
رومونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیئر رکن سینیٹ برینی سینڈرز نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ہم پر ایک ایسا صدر مسلط ہے جو خود کو قانون سے بالا تر سمجھتا ہے۔
سینیئر امریکی سینیٹر اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیرمین سینیٹر باب مننڈز نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ گواہوں اور دستاویزی شواہد پیش کرنے کی اجازت دیئے بغیر سنایا جانے والا فیصلہ منصفانہ نہیں ہوسکتا ہے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات کے لیے نامزد امیدواروں میں سے ایک سینیٹیر ایلزبتھ وارِن نے ٹرمپ کی بریت کو انتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایک ایسی حکومت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو دولت مند، طاقتور اور بدعنوان افراد کے بجائے عام لوگوں کے لیے کام کرے۔نیویارک کے سابق میئر اور ایک اور نامزد صدارتی امیدوار مائیکل بلومبرگ نے کہا ہے کہ سینیٹ میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کی کارروائی ایک ڈھکوسلہ تھی اور سینیٹ کا فیصلہ امریکیوں کے لیے کلنک کا ٹیکہ ہے
دوسری جانب ری پبلکن نے بھی ٹرمپ کی حمایت میں مورچے سنبھال لیے ہیں اور سینیٹ میں اکثریتی دھڑے کے سربراہ مچ مک کینل نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ نے ٹرمپ کا مواخذہ کرکے سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔
ریپلیکن سینیٹر ٹیڈکروز نے بھی ٹرمپ کی حمایت میں مورچہ سنبھالتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ نے نینسی پیلوسی اور ایڈم شیف کی چار ماہ کی کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے۔