Jun ۱۲, ۲۰۲۰ ۲۰:۴۱ Asia/Tehran
  • فرانسیسی صدر نے امریکی نسل پرستی اور تشدد پر زبان کھولی

فرانس کے صدر نے بھی آخرکار امریکہ میں نسل پرستی اور تشدد کے تعلق سے اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے اس پر نکتہ چینی کی۔

 فرانس  کے صدر امانوئل میکرون نے امریکی پولیس کے تشدد کو نسل پرستی اور سماج کے لئے ایک وبائی بیماری قرار دیا۔ امریکہ میں سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کے قتل کے بعد فرانس میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہوئے جس کے پیش نظر آخرکار میکرون نے بھی اپنی کابینہ کے اجلاس میں ٹرمپ حکومت پر کھل کر تنقید کی۔

درایں اثنا کینڈا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا میں ایک  سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری کے قتل سے دنیا کو  صدمہ پہنچا ہے تاہم انہوں نے اپنے ملک میں بھی نسل پرستی کے مضبوط سسٹم کی موجودگی کا اعتراف کیا۔

کینڈا کے وزیر خارجہ فرانسوا فیلیپ شامپانی نے فرانس کے ٹی وی چینل چوبیس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کینڈا گوناں گوں ثقافت کا حامل ہے اس کے باوجود یہاں نسل پرستی کا مضبوط نظام موجود ہے۔

ٹیگس