Jun ۱۵, ۲۰۲۰ ۰۸:۱۶ Asia/Tehran

امریکا میں نسلی امتیاز اور نسل پرستی کے خلاف عوام کا غم و غصہ جاری ہے اور امریکی عوام نے غلاموں کی تجارت میں ملوث ایک اور مجسمے کو توڑ کر پانی میں پھینک دیا۔ 

غلاموں کی تجارت میں ملوث افراد کے مجسموں کو امریکا اور برطانیہ میں مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سے پہلےبرطانیہ کے شہر برسٹل میں مظاہرین نے سترہویں صدی میں غلاموں کی تجارت میں ملوث ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ اکھاڑ کر سڑکوں پر گھسیٹا اور پھر اسے پانی میں پھینک دیا۔ مظاہرین نے ونسٹن چرچل کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی ۔

ذرائع کے مطابق برسٹل میں مظاہرین نے ایڈورڈ کولسن کا مجسمہ اسی انداز میں گرایا جیسے عراق جنگ کے بعد ڈکٹیٹر صدام حسین کا مجسمہ گرایا گیا تھا، مظاہرین نے مجسمہ کو پیروں سے روندا اور پھر اسے گلیوں میں گھسیٹتے رہے۔

ٹیگس