Jul ۰۳, ۲۰۲۰ ۰۷:۳۲ Asia/Tehran

امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کوئی نئی بات نہیں ہے۔

26 جون سے 2 جولائی تک امریکہ کا انسانی حقوق ہفتہ منایا جاتا ہے۔ امریکا دنیا میں انسانی حقوق کی پاسداری کا دعوی تو کرتا ہے لیکن خود ہی انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا ملک ہے۔

اس ملک میں سیاہ فاموں کو ہمیشہ سے ہی نسلی تعصب اور نسل پرستی کا شکار بنایا جاتا رہا ہے۔ اس ملک کے سیاہ فاموں کو ہمیشہ سے ہی دوم درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کی دعویدار امریکی حکومت ہمیشہ سے اپنی مخالف حکومتوں پر دباؤ اور پابندیوں کی پالیسیوں پر گامزن رہی ہے۔

مغربی ایشیائی علاقے میں امریکا کی سب سے اہم پالیسیوں میں سے ایک جو انسانی حقوق کے اعلی اور سنتی اصولوں کے خلاف بھی ہے، واشنگٹن کی پالیسیوں کی پیروی نہ کرنے والی حکومتوں اور گروہوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی پالیسی ہے۔

وہ ملک جو امریکی پالیسیوں کی پیروی نہیں کرتے ان کے خلاف امریکا کی خارجہ پالیسی کا اصل حربہ پابندیاں ہیں، جن میں سب سے زیادہ پابندیوں کا سامنا ایران کر رہا ہے۔

امریکی حکومت، ایران کی پالیسیوں کو بدلنے کے مقصد سے تہران کے خلاف سب سے سخت پابندیاں عائد کئے ہوئے ہے۔

در حقیقت پابندی ایک مخاصمانہ رویہ ہے جس سے سب سے زیادہ دنیا کی مختلف قوموں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس چیز کا مشاہدہ ہم ایرانی قوم کے بارے میں کر رہے ہیں۔

امریکی حکومت نے ایران کے خلاف اپنی پابندیوں کی پالیسی کے تحت عام شہریوں اور بیماروں کو دواؤں اور طبی وسائل تک رسائی سے بھی روک دیا ہے۔

یہ امریکی انسانی حقوق کی ایک چھوٹی سے مثال ہے۔

 

ٹیگس