Aug ۲۴, ۲۰۲۰ ۰۱:۳۱ Asia/Tehran
  • امریکی پولیس کے بہیمانہ رویہ کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی

نئی ویڈیو کلپ منظر عام پر آنے کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ امریکی پولیس نے ایک نوجوان کو ریاست ایریزونا میں ایک دکان سے مشروب چوری کرنے کے الزام میں قتل کر دیا ہے.

این بی سی نیوز نے ایک ویڈیو کلپ نشر کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ امریکہ کی جنوبی ریاست ایریزونا میں ریمن ٹیموتھی لوپیز نامی ایک نوجوان، پولیس کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں قتل ہو گیا۔

کہا جا رہا ہے کہ قتل کا یہ واقعہ چار اگست کو پیش آیا تھا تاہم پولیس نے اس واقعے سے متعلق ویڈیو کلپ اب نشر کی ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں اس علاقے کے پولیس افسر نے چوری کے ایک مشکوک واقعے میں ریمن ٹیموتھی لوپیز نامی ایک نوجوان لڑکے کو گرفتار کرنے کے لئے اس کی گردن اور کمر کو اپنے زانوؤں سے چھے منٹ تک دبائے رکھا۔

امریکی پولیس کے ہاتھوں اس طرح قتل ہوا ریمن ٹیموتھی لوپیز

اس ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ٹیموتھی لوپیز کی گردن کو پورے چھے منٹ تک دبائے رکھا اور اس کے بعد سڑک سے اٹھا کر اسے پولیس وین میں ڈال دیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کے پرتشدد رویے کے نتیجے میں نوجوان بیہوش ہو گیا اور اس کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

یہ ویڈیو ایسے عالم میں سامنے آیا ہے کہ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائڈ کے قتل کے واقعے میں پولیس کے ظالمانہ اور تشدد پسندانہ رویے کے خلاف پچیس مئی سے اب تک پورے امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو کچلنے کے لئے مختلف شہروں میں فیڈرل پولیس تعینات کردی ہے۔

اس دوران امریکی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی سرکوبی کے لئے ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں نیشنل گارڈ کے دستوں کو تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہاں فیڈرل اداروں اور عدلیہ کی عمارتوں کی حفاظت کے لئے فیڈرل پولیس کی بہت کم نفری کو تعینات کیا گیا ہے تاہم اگر کوئی ریاست یا شہری انتظامیہ شورش کو دبانے کے لئے مدد کی درخواست کرے گی تو نیشنل گارڈ کے دستے فورا اقدام کریں گے۔

امریکا میں پورٹ لینڈ کو شورش زدہ قرار دیا جا چکا ہے۔

ٹیگس