سعودی عرب کے ساتھ برطانیہ کے عسکری تعاون کا کوئی جواز نہیں: جرمی کوربین
سینیئر برطانوی سیاستداں اور لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیرمی کوربن نے انسانی حقوق پامال کرنے والے ملکوں کے ساتھ حکومت برطانیہ کے تعاون پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
وزیر اعظم بوریس جانس کے نام ایک خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ انسانی حقوق کا خراب ریکارڈ رکھنے والے ملکوں کو فوجی تربیت فراہم کرنا انتہائی نفرت انگیز اور شرمناک اقدام ہے۔
سینیر برطانوی سیاستداں اور لیبر پارٹی کے سابق صدر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ یمن میں انسانی المیے کو جنم دینے والے سعودی عرب کے ساتھ عسکری تعاون کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ جیرمی کوربن نے حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے وہ انسانی حقوق پامال کرنے والے ملکوں کے ساتھ اپنے عسکری اور دفاعی تعاون پر نظر ثانی کرے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق، حکومت برطانیہ سن دو ہزار اٹھارہ سے اب تک دنیا کے سترہ ایسے ملکوں کے ساتھ عسکری تعاون کر رہی ہے جنہیں برطانوی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔
اسلحے کی تجارت کے خلاف کیمپین کے کنوینر اینڈریو اسمتھ کا کہنا ہے کہ برطانیہ، ظالموں، ڈکٹیٹروں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے حکمرانوں کے ساتھ تعاون اور فوجی تربیت فراہم کر کے ہر اس جرم میں برابر کا شریک ہے کو وہ انجام دے رہے ہیں۔
حکومت برطانیہ نے جنگ یمن کے آغاز سے اب تک سعودی عرب کو چھے ارب پونڈ کے ہتھیار فروخت کرنے کے لائسنس جاری کیے ہیں جبکہ یمن پر کی جانے والی بمباری میں بھی برطانیہ شریک رہا ہے۔