Sep ۱۷, ۲۰۲۰ ۱۰:۱۹ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے فیصلے پر عمل کریں گے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران کے خلاف پابندیوں کو دوبارہ لاگو کرنے سے متعلق امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ہم سلامتی کونسل کے فیصلے پر عمل کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے ایک رکن کی حیثیت سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی تفسیر اور تشریح کرنے کا حق رکھتی ہے اور یہ اس کی ذمہ داری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اس بیان سے بخوبی واضح ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کو ایران کے خلاف پابندیوں کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے میں دلچسپی نہیں ہے اس لئے کہ سلامتی کونسل کے 13 رکن ممالک نے اتفاق رائے سے کہا ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے سے نکل چکا ہے اور اس معاہدے سے اب اس کا کوئی سرو کار نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے منگل کے روز بھی ریانووستی کو انٹرویو دیتے ہوئے جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے ہر قسم کے اقدامات کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری معاہدہ، چند جانبہ سفارتکاری کی بڑی کامیابی شمار ہوتا ہے۔

انتونیو گوتریس نے تمام ملکوں سے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کی درخواست کی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس سے قبل بھی کئی مرتبہ جوہری معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ 

امریکہ کی جانب سے 8 مئی 2018 کو عالمی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے اور جوہری معاہدے کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے بعد ایران نے 8 مئی 2019 کو اس معاہدے کی شق نمبر 26 اور 36 کے تحت اپنے وعدوں میں کمی لانے کا فیصلہ اور اعلان کیا۔

ٹیگس