ٹرمپ بائیڈن ٹی وی مناظرہ، کورونا اور نسل پرستی پر زوردار بحث
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے دوسرے انتخابی مباحثے میں بھی ایک دوسرے پر شدید حملے کئے۔ اس ٹی وی مناظرے میں بھی کورونا وائرس اور نسل پرستی کا موضوع چھایا رہا۔
امریکا کے صدارتی امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن نے اپنے دوسرے انتخابی مباحثے میں الگ الگ ٹی چینلوں کے ذریعے شرکت کی۔ جمعرات پندرہ اکتوبر کی رات فلاڈیلفیا میں ہونے والے اس انتخابی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ این بی سی ٹی وی چینل پر تھے اور ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن ای بی سی سی چینل پر۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ کنٹرول کرنے کے بارے میں ٹرمپ حکومت کے طریقہ کار کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں کرنا یہ چاہئے تھا کہ لوگوں کو چین میں ہی رہنے دیتے اور انھیں امریکہ نہیں آنے دیتے مگر ٹرمپ نے اس خطرے کو نہیں سمجھا اور اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔
جوبائیڈن نے اسی طرح امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کے خلاف پولیس تشدد کے بارے میں کہا کہ اس سلسلے میں اعتدال پسندانہ موقف اختیار کئے جانے کی ضرورت تھی اور پولیس کی حمایت کے ساتھ اس محکمے میں اصلاحات کی ضرورت تھی تاکہ امریکی پولیس کی کارکردگی کو شفاف بنایا جا سکے۔ انھوں نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ٹرمپ کی نامزد ایمی کونی بیریٹ کی تین نومبر سے پہلے سینیٹ میں منظوری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بہت سے امور خطرے میں پڑے ہوئے ہیں جب انتخابی مہم جاری ہے تو فی الحال اس تقرری کے سلسلے میں رکے رہنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کے انتخاب کو امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج واضح ہونے تک چھوڑ دینا چاہئے تھا۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں نے عالمی سطح پر امریکہ کو اس طرح سے تنہا کر دیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے بھی دوسرے ٹی وی مباحثے میں جو بائیڈن کی باتوں کے جواب میں ماضی کی مانند امریکہ میں اقتدار کی منتقلی کے بارے میں متضاد رویہ اختیار کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اقتدار کی پرامن منتقلی کے طرفدار ہیں مگر وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ انتخابات میں وہی کامیاب ہوں گے۔ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے مقابلے میں اپنی حکومت کی کمزور کارکردگی کے بارے میں کہا کہ انھوں نے فوری طور پر قدم اٹھایا اور جو بائیڈن مجھ سے دو ماہ پیچھے تھے۔ انھوں نے کورونا وائرس کے مقابلے میں اپنی حکومت کی کارکردگی پر جو بائیڈن کی تنقید کے ردعمل میں ایک بار پھر ڈیموکریٹ امیدوار کو نسل پرست قرار دیا۔
امریکی صدر نے دعوا کیا کہ انھوں نے وبائی امراض کے ادارے کے سربراہ اینٹونی فاؤچی کے اعلان سے بھی دو ماہ قبل انسداد کورونا مہم کا آغاز کر دیا تھا۔ ٹرمپ نے کورونا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحران پر قابو پانے میں اپنی حکومت کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایک کروڑ چودہ لاکھ روزگار بحال کئے ہیں۔ٹرمپ نے یہ دعوا ایسی حالت میں کیا ہے کہ امریکا میں دسیوں لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے درمیان پہلا انتخابی مباحثہ انتیس ستمبر کو ہوا تھا جبکہ دونوں فریقوں کے درمیان دوسرا انتخابی مباحثہ ٹرمپ کے کورونا میں مبتلا ہوجانے کی بنا پر لائیو ٹی وی چینلوں پر ہونے والی گفتگو کی شکل میں ہوا۔ امریکا میں صدارتی امیدواروں کا تیسرا ٹی وی مباحثہ بائیس اکتوبر کو ہوگا۔