Nov ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۷:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکہ میں صدارتی انتخابات کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا

امریکہ میں دو ہزار بیس کے صدارتی امیدواروں کے درمیان جیت کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے اور صدر ٹرمپ نے اپنے مخالفین پر ووٹ چوری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دعوی کیا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے اور مخالفین ان کی کامیابی کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نہ صرف امریکہ کے سیاسی نظام کو کرپٹ قرار دے رہے بلکہ دھاندلی اور ووٹ چرانے کے الزامات کا اعادہ کرکے ملک کے انتخابی نظام پر بھی انہوں نے سوالیہ نشان لگادیئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ ایسے وقت میں انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی اور اپنی حتمی فتح کا دعوی کر رہے ہیں کہ اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق ان کے حریف جوبائیڈن کو حتمی جیت کے لیے صرف چھے الیکٹورل ووٹوں کی ضرورت ہے۔ادھر امریکی عدالتوں نے صدر ٹرمپ کی قانونی کمیٹیوں کی جانب سے دائر کی جانے والی انتخابی عذرداریوں کو مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جو بائیڈن نے اپنی فتح کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے پر ان کی ہی فتح کا اعلان کیا جائے گا۔امریکہ کے صدارتی انتخابات کو تین روز گزر چکے ہیں تاہم ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل نہ ہونے کی وجہ سے تاحال نتائج کا اعلان نہیں کیا جاسکا ہے۔

اسی دوران اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے کئی شہروں میں ٹرمپ کے حامی اور مخالفین دونوں پچھلے تین روز سے مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے حامی اضافی وقت میں موصول ہونے والے ووٹوں کی گنتی روکنے کا اور بائیڈن کے حامی گنتی جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اس وقت امریکی سماج پوری طرح سے دو حصوں میں بٹا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور مختلف شہروں میں پرآشوب مظاہروں اور حتی دونوں صدارتی امیداورں کے حامیوں کے درمیان مسلح تصادم کے خدشات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں۔

امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق پچھلے سات ماہ کے دوران ملک میں اسلحے کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دو ہزار سولہ کے انتخابات کے موقع پر فروخت ہونے والے ہتھیاروں سے کئی گنا زیادہ ہتھیار اس سال فروخت ہوئے ہیں۔

رپورٹوں میں نشاندھی کی گئی ہے کہ دوہزار بیس کے آغاز سے اب تک امریکہ میں اسلحہ کی فروخت کے سترہ ملین سودے انجام پائے ہیں۔ جبکہ سن دوہزار سولہ میں یہ تعداد ساڑھے پندرہ ملین اور گزشتہ سال تیرہ ملین سے کچھ زیادہ تھی۔

ٹیگس