ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں تصادم، آٹھ زخمی
امریکہ کے دارالحکومت میں صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تصادم میں کم سے کم آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔
واشنگٹن کے بی ایل ایم اسکوائر پر ہونے والی اس جھڑپ میں ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین نے ایک دوسرے کے خلاف آنسو گیس کے گولے، اسموک بم اور بعض دوسری خطرناک اشیا کا استعمال کیا جبکہ پولیس محض دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے سے روکنے کی کوشش کرتی رہی۔
اس دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرمی ایکیڈمی میں فٹبال میچ دیکھنے کے لیے جاتے ہوئے بذریعہ ہیلی کاپٹر اپنے حامیوں کے اس اجتماع کا فضائی معائنہ بھی کیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے ٹرمپ مخالف مظاہرین میں سے ایک زخمی حالت میں زمین پر لیٹا ہوا ہے۔ واشنگٹن کی پولیس نے بھی مظاہرے میں شریک ایک شخص کے گولی سے زخمی ہوجانے کی تصدیق کی ہے۔
روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ہفتے کی شب دیر گئے تک جاری رہنے والے اس مظاہرے میں دو پولیس افسران سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے کم سے کم بتیس مظاہرین کو گرفتار کیا جن میں سے چھے کے خلاف پولیس پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان سڑکوں پر یہ تصادم امریکہ کی سپریم کورٹ کی جانب سے پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کیے جانے کے محض ایک روز بعد ہوا ہے۔
مذکورہ چاروں ریاستوں میں ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن نے کامیابی حاصل کی تھی۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات تین نومبر کو کرائے گئے تھے اور میڈیا رپورٹوں کے مطابق جوبائیڈن نے تین سو چھے الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
تاہم موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے نتائج اور اپنی شکست کو تاحال تسلیم نہیں کیا ہے اور وہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات کا مسلسل اعادہ کر رہے ہیں۔