ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرہ شروع کر دیا
امریکی صدر کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت کے سامنے مظاہرہ شروع کردیا ہے جہاں منتخب صدر جوبائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے اجلاس ہو رہا ہے۔
ہل نیوز کے مطابق کانگریس کی عمارت کے سامنے جمع ہونے والے ٹرمپ کے حامیوں نے ووٹوں کی چوری روکو جیسے نعرے بھی لگائے۔
ٹرمپ کے حامیوں نے واشنگٹن میں یہ مظاہرے ایسی حالت میں کئے ہیں کہ بدھ کی رات ہونے والے کانگریس کے اجلاس میں منتخب صدر جو بائیڈن کی میابی سے متعلق الیکٹورل کالج کے فیصلے کی توثیق کی جائے گی۔
الیکٹورل کالج میں ہونے والی رائے شماری کے مطابق جو بائیڈں صدر ٹرمپ کے دو سو بتیس ووٹوں کے مقابلے میں تین سو چھے ووٹ حاصل کرکے ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق صدر ٹرمپ کے حامی ملک بھر سے واشنگٹن پہنچے ہیں اور کانگریس کی عمارت کے سامنے جمع ہوکر مظاہرے کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے حامی انتہا پسند گروپ، پراوڈ بوائز کی جانب سے مظاہرے میں بھرپور شرکت کے اعلان نے تشدد اور بدامنی کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔
ادھر واشنگٹن کے پولیس چیف نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی بھی مسلح شخص کی موجودگی کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو اس سے آگاہ کریں۔ واشنگٹن کے حکام نے رواں ہفتے کے اختتام تک شہر بھر میں اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے ہونے والے کانگریس کے اجلاس کے موقع پر اپنے حامیوں سے بھرپور مظاہرے کی اپیل کی تھی۔ کہا جارہا ہے کہ امریکی پولیس نے ٹرمپ کے حامی انتہاپسند گروپ پراوڈ بوائز کے سربراہ انریکے تاریو کو گرفتار کرلیا ہے۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ امریکا کے نائب صدر مائک پینس نے اپنی وفاداریاں تبدیل کرلیں ہیں اور وہ کانگریس کے اجلاس میں انتخابی نتائج کی توثیق روکنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مائیک پینس نے صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنے ہفتہ وار لنچ کے دوران کہا ہے کہ وہ کانگریس میں جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کا معاملہ روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اگر چہ صدر ٹرمپ ایسا کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کانگریس کے مذکورہ اجلاس کی صدارت موجودہ نائب صدر مائیک پینس ہی کریں گے۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ری پبلکن ساتھی جارج ڈبلیو بش نے منتخب صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔ سابق صدر کے ترجمان فریڈی فورڈ نے منگل کی شب اعلان کیا ہے کہ جارج ڈبلیو بش اپنی اہلیہ کے ہمراہ بیس جنوری کو منتخب صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں۔