ٹرمپ خود کو معاف کرنے کا اختیار نہیں رکھتے: پیلوسی
ذلت و رسوائی کا قلادہ پہننے والے امریکی صدر ٹرمپ کی مصیبتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ اس درمیان امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ خود اپنی معافی کا فیصلہ صادر نہیں کرسکتے۔
سی بی ایس ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ امریکی آئین کے مطابق ٹرمپ خود کو تو معاف کر سکتے ہیں لیکن امریکی قوانین کو متاثر کرنے والے جرائم پر وہ خود کومعاف کرنے کا حق نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ صرف وفاقی نوعیت کے جرائم میں خود کو معاف کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، تاہم ریاستی نوعیت کے جرائم کے حوالے سے انہیں از خود معافی اخذ کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، بنا برایں ریاست نیویارک میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو رہی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نے اس سے پہلے ارکان کانگریس کے نام ایک خط ارسال کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی تحریک پیر کے روز ایوان میں پیش کی جائے گی۔ کانگریس میں صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی تحریک کے علاوہ ایوان نمائندگان کے ارکان ایک قرارداد کے ذریعے نائب صدر مائک پینس سے یہ مطالبہ کرنے والے ہیں کہ وہ آئین کی پچیسویں ترمیم کو استعمال کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو برطرف کر دیں تاہم یہ قرارداد لازم الاجرا نہیں ہوگی۔
امریکی آئین کی پچیسویں ترمیم کے تحت صدر کی نااہلی یا جسمانی اور نفسیاتی مشکلات کی وجہ سے کابینہ کے ارکان انہیں برطرف اور نائب صدر کو اختیارات دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ خود کو بچانے میں لگے
ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس کی عمارت پر کیے جانے والے حملے کے بعد ان کے مواخذے کا معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ٹرمپ کے حامیوں کے ایک بڑے ہجوم نے بدھ کے روز کانگریس کی عمارت پر اس وقت حملہ کر دیا تھا جب وہاں حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج اور منتخب صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے ارکان کا مشترکہ اجلاس ہو رہا تھا۔
اس حملے کے نتیجے میں ارکان کو جان بچانے کے لیے چھپنا پڑا تھا، ایوان کی کارروائی کئی گھنٹے تک معطل رہی تھی اور کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے ایک عہدیدار ریان مک کارتھی نے کہا ہے کہ وزارت جنگ، منتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر بھی تشدد کے دوبارہ پھوٹ پڑنے اور ممکنہ خطرات سے مطلع ہے اور اسے اس حوالے سے خاصی تشویش لاحق ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق حال ہی میں کانگریس کی عمارت کے قریب اسلحے سے لدا ایک ٹرک بھی پکڑا گیا ہے جس کے بعد چھے جنوری کے حملے سے کہیں زیادہ خطرناک سانحہ کے خدشات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
امریکی سیینٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر چیک شومر نے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کانگریس اور دیگر اہم عمارتوں پر دوبارہ حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔
مزید دیکھئے: