Jan ۱۱, ۲۰۲۱ ۲۲:۵۴ Asia/Tehran
  • فائزر اور موڈرنا کے کرتا دھرتا انتہاپسند صیہونی نکلے

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کی فائزر اور موڈرنا دواساز کمپنیوں کے کئی سینیئر ڈا‏ئریکٹرز ایسے صیہونی باشندے ہیں جنہوں نے امریکہ نقل مکانی کی ہے۔ فائزر اور موڈرنا کپمنیوں کی بنائے ہوئے ویکسین نے حالیہ چند روز کے دوران کئی ملکوں میں مسائل پیدا کر دیئے ہيں۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی ایک رپورٹ میں امریکہ میں کورونا ویکسین بنانے والی معروف کمپنی فائزر کے مینیجنگ ڈائریکٹر " البرٹ بورلا" کو جو مذکورہ کمپنی کے بورڈ کے سربراہ بھی ہیں، ایک انتہاپسند اسرائیلی قرار دیا ہے۔

اس رپورٹ میں ایک البرٹ ابولا کی ایک ایسی تصویر شا‏ئع کی ہے جس میں انہيں صیہونیوں کی خاص مذہبی رسومات "حنوکا" کو ادا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

اس رپورٹ میں فائزر کمپنی کے ایک اور سینیئر ڈائریکٹر "میکا‏ئل ڈولسٹن" کو بھی مہاجر یہودی بتایا ہے جو سویڈن سے نقل مکانی کرکے امریکہ آکر آباد ہوئے تھے۔

موڈرنا کمپنی کے میڈیکل بورڈ کے ڈائریکٹر " ٹیل زیکس" کو بھی اس رپورٹ میں ایک یہودی مہاجر بتایا گیا ہے۔ ٹیل زيکس کی پیدائش فلسطین کے شہر حیفا میں ہوئی اور اسرائیل کی یونیورسٹی "بن گورین" سے فارغ ہونے کے بعد امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے کی نگرانی میں اپنی ریسرچ کو پایہ تکمیل کو پہنچایا۔  

واضح رہے کہ فائزر اور موڈرنا کمپنیوں کے بنائے ہوئے ویکسین کے مطلوبہ نتائج حاصل نہيں ہو سکے ہيں لیکن اس کے باوجود ان کمپنیوں نے مالی منفعت کے حصول کے لئے ویکسین بیرون ملک برآمد کرنے شروع کر ديئےہیں۔ طبی مراکز میں کام کرنے والے افراد اور نرسوں نے فائزر ویکسین پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں امریکہ اور برطانیہ سے ویکسین کی خریداری پر پابندی کے اعلان کے بعد دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی اس حوالے سے چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔   

فائزر اور موڈرنا ویکسین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے دو ٹوک موقف سے امریکہ اور مغربی ملکوں کے علاوہ صیہونی حکام میں بھی تشویش پیدا ہو گئي ہے۔

ٹیگس