امریکی کمپنی فائزر کی کورونا ویکسین مہلک ثابت ہو رہی ہے
یورپی میڈيا کے مطابق امریکی ویکسین" فايزر" نے 23 ناروے میں افراد کی جان لے لی ہے۔ ان افراد کو حال ہی میں ویکسین لگائی گئی تھی۔
ویکسین کے مکمل طور سے نتیجہ بخش نہ ہونے، اور ناروے میں کورونا ویکسین لگوانے والے 23 سن رسیدہ مریضوں کی ہلاکت کے بعد، چین کے صحت عامہ کے ادارے کے ماہرین نے ناروے اور دیگر ملکوں سے کہا ہے وہ کوویڈ 19 کے یہ ویکسین جو "ایم آر این اے" فارمولے پر مشتمل ہے اور فائزر جیسی کمپنیوں ميں تیار کی جا رہی ہے، استفادہ نہ کریں۔
چین کے صحت عامہ کے ماہرین نے اپنے بیان میں سن رسیدہ افراد کو فائزر ویکسین دیئے جانے سے خاص طور پر گریز کرنے کو کہا ہے۔
ناروے کی دواساز ایجنسی کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق ماہرین ان افراد کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں، 13 افراد کی موت کی تحقیقات پہلے ہی کی جا چکی ہیں۔
ماہرین کے مطابق ناروے ميں ہونے والی ان ہلاکتوں سے ثابت ہوتا ہے کوویڈ 19 کے لئے امریکی کمپنی فائزر کی تیار کردہ ویکسین جو " ایم آر این اے" ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی ہے، توقعات پر پوری نہيں اتری ہے۔
ادھر جرمنی میں بھی فائزر کی تیار کردہ کوویڈ 19 ویکسین کے استعمال کے بعد 10 مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ مرنے والوں کی عمر 70 برس سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اپنے حالیہ خطاب میں امریکہ اور برطانیہ سے کورونا ویکسین کی درآمدات کو ممنوع قرار دے دیا تھا جس کے بعد سے ایران میں اندرون ملک تیار ہونے والی ویکسین پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: